کیسے چھوڑیں اُسے تنہائی پر

Ø+رف آتا ہے مسیØ+ائی پر

اُس کی شہرت بھی تو پھیلی ہر سُو

پیار آنے لگا رُسوائی پر

ٹھہرتی ہی نہیں آنکھیں ، جاناں !

تیری تصویر کی زیبائی پر

رشک آیا ہے بہت Ø+ُسن Ú©Ùˆ بھی

قامتِ عشق کی رعنائی پر

سطØ+ سے دیکھ Ú©Û’ اندازے لگیں

آنکھ جاتی نہیں گہرائی پر

ذکر آئے گا جہاں بھونروں کا

بات ہو گی مرے ہرجائی پر

خود Ú©Ùˆ خوشبو Ú©Û’ Ø+والے کر دیں

پُھول کی طرز پذیرائی پر